Skip to main content

ﺍﯾﮏ ﺍﻣﺎﻡ ﻣﺴﺠﺪ ﺻﺎﺣﺐ ﺭﻭﺯﮔﺎﺭﮐﯿﻠﺌﮯ ﺑﺮﻃﺎﻧﯿﮧ ﮐﮯ ﺷﮩﺮ ﻟﻨﺪﻥ ﭘُﮩﻨﭽﮯ

ﺳﺎﻟﻮﮞ ﭘﮩﻠﮯ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﮨﮯ ﺟﺐ ﺍﯾﮏ ﺍﻣﺎﻡ ﻣﺴﺠﺪ ﺻﺎﺣﺐ ﺭﻭﺯﮔﺎﺭﮐﯿﻠﺌﮯ ﺑﺮﻃﺎﻧﯿﮧ ﮐﮯ ﺷﮩﺮ ﻟﻨﺪﻥ ﭘُﮩﻨﭽﮯ ﺗﻮ ﺭﻭﺍﺯﺍﻧﮧ ﮔﮭﺮ ﺳﮯ ﻣﺴﺠﺪ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﺑﺲ ﭘﺮ ﺳﻮﺍﺭ ﮨﻮﻧﺎ ﺍُﻧﮑﺎ ﻣﻌﻤﻮﻝ ﺑﻦ ﮔﯿﺎ۔ﻟﻨﺪﻥ ﭘﮩﻨﭽﻨﮯ ﮐﮯ ﮨﻔﺘﻮﮞ ﺑﻌﺪ, ﻟﮕﮯ ﺑﻨﺪﮬﮯ ﻭﻗﺖ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﮏ ﮨﯽ ﺭﻭﭦ ﭘﺮ ﺑﺴﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺳﻔﺮ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮐﺌﯽ ﺑﺎﺭ ﺍﯾﺴﺎ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﺑﺲ ﺑﮭﯽ ﻭﮨﯽ ﮨﻮﺗﯽ ﺗﮭﯽ ﺍﻭﺭ ﺑﺲ ﮐﺎ ﮈﺭﺍﺋﯿﻮﺭ ﺑﮭﯽ ﻭﮨﯽ ﮨﻮﺗﺎ ﺗﮭﺎ۔ﺍﯾﮏ ﻣﺮﺗﺒﮧ ﯾﮧ ﺍﻣﺎﻡ ﺻﺎﺣﺐ ﺑﺲ ﭘﺮ ﺳﻮﺍﺭ ﮨﻮﺋﮯ, ﮈﺭﺍﺋﯿﻮﺭ ﮐﻮ ﮐﺮﺍﯾﮧ ﺩﯾﺎﺍﻭﺭ ﺑﺎﻗﯽ ﮐﮯ ﭘﯿﺴﮯ ﻟﯿﮑﺮ ﺍﯾﮏ ﻧﺸﺴﺖ ﭘﺮ ﺟﺎ ﮐﺮ ﺑﯿﭩﮫ ﮔﺌﮯ۔ ﮈﺭﺍﺋﯿﻮﺭ ﮐﮯ ﺩﯾﺌﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺑﺎﻗﯽ ﮐﮯﭘﯿﺴﮯ ﺟﯿﺐ ﻣﯿﮟ ﮈﺍﻟﻨﮯ ﺳﮯ ﻗﺒﻞ ﺩﯾﮑﮭﮯ ﺗﻮ ﭘﺘﮧ ﭼﻼ ﮐﮧ ﺑﯿﺲ ﭘﻨﺲ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺁﮔﺌﮯ ﮨﯿﮟ۔ﺍﻣﺎﻡ ﺻﺎﺣﺐ ﺳﻮﭺ ﻣﯿﮟ ﭘﮍ ﮔﺌﮯ, ﭘﮭﺮ ﺍﭘﻨﮯ ﺁﭖ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﯾﮧ ﺑﯿﺲ ﭘﻨﺲ ﻭﮦ ﺍﺗﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮈﺭﺍﺋﯿﻮﺭ ﮐﻮ ﻭﺍﭘﺲ ﮐﺮ ﺩﯾﮟ ﮔﮯ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﯾﮧ ﺍُﻥ ﮐﺎ ﺣﻖ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﻨﺘﮯ۔ ﭘﮭﺮ ﺍﯾﮏ ﺳﻮﭺﯾﮧ ﺑﮭﯽ ﺁﺋﯽ ﮐﮧ ﺑﮭﻮﻝ ﺟﺎﺅ ﺍﻥ ﺗﮭﻮﮌﮮ ﺳﮯ ﭘﯿﺴﻮﮞ ﮐﻮ, ﺍﺗﻨﮯ ﺗﮭﻮﮌﮮ ﺳﮯ ﭘﯿﺴﻮﮞ ﮐﯽ ﮐﻮﻥ ﭘﺮﻭﺍﮦ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ !!!ﭨﺮﺍﻧﺴﭙﻮﺭﭦ ﮐﻤﭙﻨﯽ ﺍﻥ ﺑﺴﻮﮞ ﮐﯽ ﮐﻤﺎﺋﯽ ﺳﮯ ﻻﮐﮭﻮﮞ ﭘﺎﺅﻧﮉ ﮐﻤﺎﺗﯽ ﺑﮭﯽ ﺗﻮ ﮨﮯ, ﺍﻥ ﺗﮭﻮﮌﮮ ﺳﮯ ﭘﯿﺴﻮﮞ ﺳﮯ ﺍُﻥ ﮐﯽ ﮐﻤﺎﺋﯽ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺎ ﻓﺮﻕ ﭘﮍ ﺟﺎﺋﮯﮔﺎ? ﺍﻭﺭ ﻣﯿﮟ ﺍﻥ ﭘﯿﺴﻮﮞ ﮐﻮ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺳﮯ ﺍﻧﻌﺎﻡ ﺳﻤﺠﮫ ﮐﺮ ﺟﯿﺐ ﻣﯿﮟ ﮈﺍﻟﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﭼﭗ ﮨﯽﺭﮨﺘﺎﮨﻮﮞ … ۔ﺑﺲ ﺍﻣﺎﻡ ﺻﺎﺣﺐ ﮐﮯ ﻣﻄﻠﻮﺑﮧ ﺳﭩﺎﭖ ﭘﺮ ﺭُﮐﯽ ﺗﻮ ﺍﻣﺎﻡ ﺻﺎﺣﺐ ﻧﮯ ﺍُﺗﺮﻧﮯ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﮈﺭﺍﺋﯿﻮﺭ ﮐﻮ ﺑﯿﺲ ﭘﻨﺲ ﻭﺍﭘﺲ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮐﮩﺎ؛ ﯾﮧ ﻟﯿﺠﯿﺌﮯ ﺑﯿﺲ ﭘﻨﺲ, ﻟﮕﺘﺎ ﮨﮯ ﺁﭖ ﻧﮯ ﻏﻠﻄﯽ ﺳﮯ ﻣُﺠﮭﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺩﮮ ﺩﯾﺌﮯ ﮨﯿﮟ۔ﮈﺭﺍﺋﯿﻮﺭ ﻧﮯ ﺑﯿﺲ ﭘﻨﺲ ﻭﺍﭘﺲ ﻟﯿﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﻣُﺴﮑﺮﺍ ﮐﺮ ﺍﻣﺎﻡ ﺻﺎﺣﺐ ﺳﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ؛ﮐﯿﺎ ﺁﭖ ﺍﺱ ﻋﻼﻗﮯ ﮐﯽ ﻣﺴﺠﺪ ﮐﮯ ﻧﺌﮯ ﺍﻣﺎﻡ ﮨﯿﮟ? ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﻋﺮﺻﮧ ﺳﮯ ﺁﭖ ﮐﯽ ﻣﺴﺠﺪ ﻣﯿﮟ ﺁ ﮐﺮ ﺍﺳﻼﻡ ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﻣﻌﻠﻮﻣﺎﺕ ﻟﯿﻨﺎ ﭼﺎﮦ ﺭﮨﺎﺗﮭﺎ۔ ﯾﮧ ﺑﯿﺲ ﭘﻨﺲ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺟﺎﻥ ﺑﻮﺟﮫ ﮐﺮ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺩﯾﺌﮯ ﺗﮭﮯ ﺗﺎﮐﮧ ﺗﻤﮩﺎﺭﺍ ﺍﺱ ﻣﻌﻤﻮﻟﯽ ﺭﻗﻢ ﮐﮯﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﺭﻭﯾﮧ ﭘﺮﮐﮫ ﺳﮑﻮﮞ۔ﺍﻭﺭﺍﻣﺎﻡ ﺻﺎﺣﺐ ﺟﯿﺴﮯ ﮨﯽ ﺑﺲ ﺳﮯﻧﯿﭽﮯ ﺍُﺗﺮﺍ, ﺍُﻧﮩﯿﮟ ﺍﯾﺴﮯ ﻟﮕﺎ ﺟﯿﺴﮯ ﺍُﻧﮑﯽ ﭨﺎﻧﮕﻮﮞ ﺳﮯ ﺟﺎﻥ ﻧﮑﻞ ﮔﺌﯽ ﮨﮯ, ﮔﺮﻧﮯ ﺳﮯ ﺑﭽﻨﮯ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﺍﯾﮏ ﮐﮭﻤﺒﮯ ﮐﺎ ﺳﮩﺎﺭﺍ ﻟﯿﺎ, ﺁﺳﻤﺎﻥ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﻣﻨﮧ ﺍُﭨﮭﺎ ﮐﺮ ﺭﻭﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺩُﻋﺎ ﮐﯽ, ﯾﺎ ﺍﻟﻠﮧ ﻣُﺠﮭﮯﻣﻌﺎﻑ ﮐﺮ ﺩﯾﻨﺎ, ﻣﯿﮟ ﺍﺑﮭﯽ ﺍﺳﻼﻡ ﮐﻮ ﺑﯿﺲ ﭘﻨﺲ ﻣﯿﮟ ﺑﯿﭽﻨﮯ ﻟﮕﺎ ﺗﮭﺎ۔۔۔

Comments

Popular posts from this blog

Yusufzai (Pashtun tribe)

The  Yūsufzai  (also  Youssofzay ,  Yousefzai ,  Yousafzai ,  Esapzey ,  Yousufi , or  Yūsufi ) (Pashto:  يوسفزی ,Persian and Urdu:  یوسف زئی ) is one of the largest Pashtun (Afghans) tribes. The majority of the Yusufzai tribe reside in parts of Western Afghanistan, Khyber Pakhtunkhwa and Provincially Administered Tribal Areas near the Afghan-Pakistan border. They are the predominant population in the districts of Konar, Ningarhar, Mardan District, Dir, Swat,Malakand, Swabi, Buner, Shangla, Haripur District [Khalabat Town Ship and Tarbela] and in Mansehra and Battagram. There is also a Yusufzai clan of Dehwar tribe in the Mastung district of Balochistan who speak Persian with some mixture of Birahvi words. The descendants of Yusuf inhabit Konar, Jalalabad, Swat, Upper Dir, Lower Dir, Malakand Swabi and Mardan...

عہد رسالت میں کتابت قرآن

سرورکائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے مندرجہ ذیل صحابہ کو کاتب وحی مقرر فرمایا تھا: حضرت بوبکررضی اللہ تعالٰی عنہ ، عمرفاروقرضی اللہ تعالٰی عنہ، عثمانرضی اللہ تعالٰی عنہ، علیرضی اللہ تعالٰی عنہ، معاویہرضی اللہ تعالٰی عنہ ، زید بن ثابت رضی اللہ تعالٰی عنہ،ابی بن کعبرضی اللہ تعالٰی عنہ، خالد بن ولیدرضی اللہ تعالٰی عنہ،ثابت بن قیسرضی اللہ تعالٰی عنہ،۔ قرآن کا جو حصہ نازل ہوتا آپ صحابہ کو مامور فرماتے کہ اسے تحریر کرلیں یہاں تک کہ کتابت کے پہلو بہ پہلو قرآن کریم کو سینوں میں بھی محفوظ کرلیا گیا۔(مشہور مستشرق بلاشیر نے کاتبین وحی صحابہ کی تعداد چالیس بتائ ہے دیگر مستشرقین مثلاً شفالی بہل اور کازانوفاکا زاویہ نگاہ بھی یہی ہے مؤخر الذکر نے اس ضمن میں طبقا ابن سعد، طبری ، نووی اور سیرت حلبی پر اعتماد کیا ہے ۔) محدث حاکم نےمستدرک میں زید بن ثابت سے بخاری ومسلم کی شرط کے مطابق روایت کیا ہے کہ زید بن ثابت نے کہا ہم عہد رسالت میں ''رقاع''(ٹکڑوں)سے قرآن جمع کیا کرتے تھے ۔ (الاتقان،ج۱ص،۹۹نیز البرہان ،ج۱ص۲۳۷) مذکورہ صدر حدیث میں ''رقاع ''کا جو لفظ وا...

رحمت ِعالم صلی اللہ علیہ وسلم

  رحمت ِعالم صلی اللہ علیہ وسلم  قرآن مجید میں پیغمبر اسلام جناب محمد رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کی مختلف صفات کا ذکر آیا ہے،  یہ تمام صفات اپنی جگہ اہم ہیں اور آپ کے محاسن کو ظاہر کرتے ہیں، لیکن ان میں سب سے اہم صفت یہ ہے کہ آپ کو تمام عالم کے لئے رحمت قرار دیا گیا،  وما أرسلنٰک الا رحمۃ للعالمین (الانبیاء : ۱۰۷)  —– اس تعبیر کی و سعت اور ہمہ گیری پر غور فرمائیے کہ آپ کی رحمت مکان و مقام کی وسعت کے لحاظ سے پوری کائنات کو شامل ہے اور زمانہ و زمان کی ہمہ گیری کے اعتبار سے قیامت تک آنے والے عرصہ کو حاوی ہے، یہ کوئی معمولی دعویٰ نہیں، اور شاید ہی تاریخ کی کسی شخصیت کے بارے میں ایسا دعویٰ کیا گیا ہو، یہ دعویٰ جتنا عظیم ہے اسی قدر واقعہ کے مطابق بھی ہے،  آپ کی رحمت کا دائرہ یوں تو پوری کائنات تک وسیع ہے، زندگی کے ہر گوشہ میں آپ کا اسوہ رحمت کا نمونہ ہے، لیکن اس وقت انسانیت پر آپ کی رحمت کے چند خاص پہلوؤں پر روشنی ڈالنا مقصود ہے ۔ ان میں پہلی بات یہ ہے کہ آپ نے انسانیت کو وحدت الٰہ کا تصور دیا، خدا کو ایک ما ننا بظاہر ایک سادہ سی بات معلوم ہوتی ہے، لیکن بمقابلہ الح...